یہ ہم آہنگیاں کبھی کبھی بڑی چوٹ کھاتی ہیں
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiیہ ہم آہنگیاں کبھی کبھی بڑی چوٹ کھاتی ہیں
کسی کو ملا جیون تو کسی کو موت دیتی ہیں
جب ان کے ذکر میں اپنا فکر ہوتا ہے
تو یہ بے جا آنکھیں چھوٹ جاتی ہیں
نہ حسرتوں کی ڈوری سے باندھنا کبھی
یہ لاگر کمریں اک دن ٹوٹ جاتی ہیں
جہاں تک خیال کا تذکرہ عمل لائے
تب تک قدموں کو راہیں لوُٹ جاتی ہیں
مانہ کہ مجھ سے وابسطہ وہم کی راتیں
کس نے کہا تب یادیں روُٹھ جاتی ہیں
تصور کی کوئی حدیں نہیں ہوتی سنتوشؔ
جہاں کی رعنایاں سب جھوٹ کہتی ہیں
More Love / Romantic Poetry






