یہاں خود سے بڑا نہ ساجھے سایا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiیہاں خود سے بڑا نہ ساجھے سایا
ہر شخص کو اپنے بھاگے بھایا
تیرے باغوں میں بہار جو آئی
عندلیب نے ہم کو گاکے سنایا
فریبی نظاروں کے پیچھے جو بھاگا
بڑے پھولوں سے زخم کھاکے آیا
اُس کی آشا میں اک سند رکھی تھی
نفیس عاجزی کو بھی گنواکے آیا
اب اپنے دروازے بند ہی کرلو
وہ وعدے مسافر بُھلاکے آیا
نازک سپنے ٹوٹنے سے پہلے ہی
میں اپنا تو دامن چھڑاکے آیا
More Love / Romantic Poetry






