یہاں ضمیر ہی مردہ ہیں یا لوگ نہیں پڑھتے اب لہو ہی لہو سارے اخبار کا عنواں ہے مرنے کے سوا دل میں اب کوئی نہیں حسرت اس حال میں یہ زندگی بے کار کا عنواں ہے اے حاکم وقت تو کسی فرعون سے بدتر ہے تیرے عہد کا ہر لمحہ انتشار کا عنواں ہے