جب خوابوں میں وہ میرے مہمان ہوتے ہیں
پھر ہمارے بیچ کتنے عہد و پیمان ہوتے ہیں
آنکھ کھلتے ہی وہی زیست کی تلخ حقیقتیں
پھر گزرے دن کی طرح پریشان ہوتے ہیں
جب کبھی نہیں آتا کوئی فون ان کا
میرے دل میں کیاکیا گماں ہوتے ہیں
اس دنیا میں جنہیں کسی کا پیار مل جائے
وہ بڑے خوش نصیب انسان ہوتے ہیں
اس دنیا کی ریت ہی ایسی ہے اصغر
یہاں پورے نہ سب کے ارمان ہوتے ہیں