یہی مقصوم ہے کچھ بھی نہ ہوگا
مجھے ہے کچھ بھی نہ ہوگا
کوئی حاکم ہے دل کی سلطنت کا
کوئی محکوم ہے کچھ نہ ہوگا
شرارت کر کے چھپ جائے گا ہم سے
یہ دل معصوم ہے کچھ بھی نہ ہوگا
کسی ظالم سے ئی دنیا ڈر رہی ہے
کوئی مظلوم ہے کچھ بھی نہ ہوگا
جفاکاروں کی یہ مرضی ہے کیا ہے؟
وفا مرحوم ہے کچھ بھی نہ ہوگا
سبھی کچھ ہے ہماری دسترس میں
نظر محرم ہے کچھ بھی نہ ہوگا