فائل فوٹوامریکی ریاست میری لینڈ کی چارلس کاؤنٹی میں پولیس نے ایک ایسا گھر دریافت کیا ، جہاں خطرناک اور زہریلے سانپ بھرے ہوئے تھے، جب کہ گھر سے ایک لاش بھی برآمد کی گئی ہے۔ گھر سے برآمد ہونے والی لاش 49 سالہ شخص کی ہے، جو اس گھر کا مالک تھا۔ پولیس کے مطابق انہیں گھر سے تقریباً 124 سانپ بھی ملے ہیں۔مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ ان سانپوں میں سے بعض کو زہریلے سانپ کے طور پر شناخت کیا گیا۔ جس میں مختلف اقسام کے سانپ بشمول اژدھے، پھنکارنے والے سانپ، کوبرا اور بلیک ممبا شامل ہیں۔چارلس کاؤنٹی کے شیرف آفس کے مطابق ان سانپوں کو ایک ٹینک نما پنجرے میں رکھا گیا تھا۔یہ صورت حال اس وقت سامنے آئی جب مذکورہ بالا 49 سالہ مردہ شخص کافی دن نظر نہ آیا تو اس کے پڑوسی نے گھر میں جھانکا اور اسے زمین پر پڑے دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر صورت حال کا جائزہ لیا۔ پولیس کا کہنا ہے بظاہر کوئی گڑبڑ تو نظر نہیں آئی تاہم اس حوالے سے تفتیش جاری ہے۔
پولیس کے مطابق برآمد کیے گئے سانپوں میں 14 فٹ لمبا برمی پائیتھن بھی شامل ہے۔ میری لینڈ قانون کے تحت ایسے خطرناک سانپوں کو گھر میں رکھنے کی اجازت نہیں اور یہ غیرقانونی عمل ہے۔میری لینڈ کے اینیمل کنٹرول آفیسر کے مطابق انہوں نے اپنے 30 سال کیرئیر میں کبھی ایسا کیس نہیں دیکھا۔
پولیس کے مطابق خطرناک اور زہریلے سانپوں کو نارتھ کیرولینا منتقل کیا جائے گا، جب کہ بے ضرر سانپوں کو ورجینیا منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق فی الحال اس نتیجے پر نہیں پہنچے ہیں کہ گھر کے سربراہ کی موت کیسے واقع ہوئی، موت کا حتمی تعین پوسٹمارٹم رپورٹ سامنے آنے پر کیا جائے گا۔