اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک اپنی متنازعہ ٹوئٹس اور بیانات کے وجہ سے تو خبروں میں رہتے ہی ہیں، لیکن اس بار وہ قدرتی آفت کے شکار لوگوں کی مدد کرنے کے وعدے سے مکر گئے ہیں۔ایلون مسک نے دو روز قبل اپنی ٹوئٹ میں بحر الکاہل میں واقع ملک ٹونگا کے شہریوں کو اسپیس ایکس کے اسٹار لنک سیٹلائٹس کی مدد سے انٹر نیٹ فراہم کرنے کی پیش کش کی۔یہ بھی پڑھیں: بحر الکاہل میں واقع ملک ٹونگا میں سونامی نے تباہی مچادیاپنی ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’ ٹونگا کے شہری ہمیں بتائیں اگر اسپیس ایکس کو اسٹار لنک ٹرمینلزپر بھیجا جانا اہم ہے؟‘
ایلون مسک نے یہ ٹوئٹ نیوزی لینڈ کے شہر Whangarei سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ کی جانب سے ایلون مسک سے ٹونگا کے رہائشیوں کو اسٹار لنک کے ذریعے سیٹلائٹ بیسڈ انٹرنیٹ فراہم کرنے کے لیے لکھے گئے خط کے جواب میں کی تھی۔
تاہم اس کے کچھ گھنٹوں بعد ہی ایلون مسک نے اپنی پیش کش واپس لیتے ٹوئٹ کی کہ ’ اس وقت یہ کرنا ہمارے لیے مشکل ہے کیوں کہ اسپیس ایکس کے پاس ٹونگا کے عوام کی مدد کرنے کےلیے مناسب مقدار میں لیزر لنکس کے ساتھ سیٹلائٹس نہیں ہیں۔‘یہ بھی پڑھیں : سونامی کے شکار ملک ٹونگا کی عالمی برادری سے فوری مدد کی اپیلواضح رہے کہ 15 جنوری کو بحرالکاہل میں مختلف جزیروں پر آباد ملک ٹونگا میں زیر آب پھٹنے والے آتش فشاں پہاڑ نے تباہی مچا دی تھی۔ 5 سو ایٹمی دھماکوں کے برابر طاقت رکھنے والے اس دھماکے کے اثرات کو پورے جنوبی بحرالکاہل میں محسوس کیا گیا۔ہنگا ٹونگا ہنگا ہپائی کا آتش فشاں پہاڑ ٹونگا کے دارالحکومت ’نوکوالوفا‘ 65 کلومیٹر دور واقع ہے۔ٹونگا کے جیولوجیکل سروے کے مطابق آتش فشاں پھٹنے سے ہونے والے دھماکے کی شدت اتنی تھی کہ اس میں نکلنے والی گیس، راکھ اور دھواں آسمان پر 20 کلو میٹر اونچائی تک گیا۔اس قدرتی آفت کے بعد بحرالکاہل سے محلقہ بیش تر ممالک میں سونامی الرٹ جاری کردیا گیا تھا۔ Square Adsence 300X250