بے اختیار

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi (Arshi), Karachi

خزاں کو آنا ہے یہ بار بار آئے گی
ہمارے بعد بھی پھر سے بہار آئے گی

کسی کی یاد کو آنے سے روک پاؤ گے
یہ جب بھی آئے گی بے اختیار آئے گی

ہم اپنی بات پہ قائم ہیں آج بھی جاناں
ہمارے سامنے تو اشک بار آئے گی

یہ آج کس نے پکارا ہے پھر محبت سے
یہ موت ہم کو یہاں کتنی بار آئے گی

چلو کہ ارشیؔ کہیں اور چل کے رہتے ہیں
کسی کی یاد یہاں بار بار آئے گی
 

Rate it:
Views: 894
29 Nov, 2018