Add Poetry

خوابوں میں ایک جشنِ طلب ہی شباب میں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

خوابوں میں ایک جشنِ طلب ہی شباب میں
پھیلا ہوا سکوت عجب ہی جواب میں

دریا کے پاس پیاس کی شدت بڑھا گئی
جس دھوپ میں، میں راہِ طلب کے حساب میں

یارانِ شہر پیار کے فرقوں میں بٹ گئے
اک میں اکیلی بت بنی سب اضطراب میں

وہ تو بچھڑ چکا تھا سرِ شام ہی مگر
اور ڈھلتی شب کا میں تو غضب یہ جناب میں

وہ ہی تو ایک عشق میں صحرا نشین تھا
آنکھوں میں جس کے قہر و غضب کے نصاب میں

آئے گا اب وہ لوٹ کے کیا آسمان سے
تاروں میں جس کا حَسب نسب ہے کتاب میں

اس راستے میں شہرِ تمنا نہ آئےگا
کیوں دن کے انتظار میں شب کے گلاب میں

آنکھوں میں نور ہاتھ میں جنبش نہیں مگر
وشمہ میں اپنے حال میں سب انتساب میں

Rate it:
Views: 516
17 Nov, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets