دے کر زخم جو مسکراتے ہو

Poet: By: Dani, Lahore

دے کر زخم جو مسکراتے ہو
آخر مجھے اتنا کیوں ستاتے ہو

اک گناہ میرا محبت ہی ہے نا
تو دو سزا عمر قید مگر کیوں بھلاتے ہو

تیرے دِل کا اک کنارہ ہی تو مانگا ہے
آخر ان لہروں سے کیوں ڈراتے ہو

میری بستی میں لوگ مجھے 'دانی' کہتے ہیں
اور اک تم ہو جو آپ کر كے بلاتے ہو

Rate it:
Views: 389
03 Apr, 2020