شکاری اب نیا اسلوب صید ایجاد کرتے ہیں

Poet: نوشین فاطمہ By: nosheen fatima abdulhaqq, Multan

وفا کی جاں بلب رسموں پہ استبداد کرتے ہیں
پرانی نبھ نہیں پاتیں نئی ایجاد کرتے ہیں

عمارت پھر اٹھائی جائےگی پختہ تعلق کی
چلو پہلے ہم اچھے خلق کو بنیاد کرتے ہیں

یہ میرے فن کی عظمت ہے کہ میں خاموش رہتی ہوں
جدل باہم مرے مداح اور نقاد کرتے ہیں

نظر رکھتے ہیں چڑیا پر پکڑتے فاختہ کو ہیں
شکاری اب نیا اسلوب صید ایجاد کرتے ہیں

سخن میں کرتے ہیں ساقی کا بھی اور شیخ کا بھی ذکر
ہم اچھے لوگ ہیں نوشی ! ہر اک کو شاد کرتے ہیں

Rate it:
Views: 469
15 Nov, 2017