چلو عشق کے اتحاس کو کھنگالا جائے

Poet: Asad By: Asad, mpk

چلو عشق کے اتحاس کو کھنگالا جائے
دل کو پھر سے کسی اچنمبے میں ڈالا جائے

اس سے کہنے کو بہت ہیں دل کی باتیں
پہلے ذرا خود کو حیرت میں سے نکالا جائے

اس سے بچھڑنے کا لگا ھے صدمہ دل کو
دل کی حالت خستہ ھے خود سر سنبھالا جائے

ھم سے اٹھنے کا نہیں یہ بوجھ کسی سورت
چلو یہ بار وفا کسی اور پر چل کے ڈالا جائے

اس کو ملنے سے ھے انکار یار اسد ھم سے
اب حسرت دید کو اپنی کس اوور نکالا جائے؟

Rate it:
Views: 598
13 Sep, 2019