یاد
Poet: محمد عیسی سلطان By: Muhammad Essa Sultan, Gujranwalaجی ہے کہ اب لگتا نہیں
چاہ کر بھی خوش ہوتا نہیں
رونق و محفل اب کس کام کی
تیرا چہرہ اب نظر آتا نہیں
گزرتے نہیں تھے تیری یاد بن
دن و رات کا پتہ پاتا نہیں
عجب سی خاموشی ہے دونوں طرف
سناٹا ہے کہ کہیں جاتا نہیں
کیے تھے جو احسان تم نے مجھ پہ
مجھ تو وہ اب یاد دلاتا نہیں
سنا ہے تو مصروف ہو گیا آجکل
اس لیے عیسی تجھے اب یاد آتا نہیں
More Love / Romantic Poetry






