بجلیاں تیرے نظارے کو ہیں تڑپی پھر سے آسمانوں میں ستاروں کی شرارت ہو گی میں نے سوکھے ہوئے پھولوں کو سجا رکھا ہے اہلِ گلشن کو یہی مجھ سے شکایت ہو گی