Add Poetry

چراغ

Poet: Asad By: Asad, mpk

 یوں ہی امیدوں کے چراغ تم جلائے رکھنا
کسی کی یاد کو اپنے سینے سے لگائے رکھنا

پیار جگنو ھے جھلملائے گا ایک دن
اندھیرہ چھٹ جائے گا امید بندھائے رکھنا

یے بھی نشانی ھیں یار اپنی محبت کی
پھول کتابوں میں اپنی تم چھپائے رکھنا

اس کی مرضی ھے اگر یار جفا کرتا ھے
تم اپنا عہد وفا یوں ہی نبھائے رکھنا

عشق کی بھٹی میں جلنا یار آسان نہیں
جؤلہ بننے تک یوں ہی خود جلائے رکھنا

تھام رکھنا اپنے دل کو ذرا قابو سے
ذرا سی جدائی پر نہ آنسو بہائے رکھنا

ھے اسد نام کا بھوکا نہ کسی شہرت کا
تیرہ دیوانہ ھے بس دیوانہ اسے بنائے رکھنا

Rate it:
Views: 387
03 Feb, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets