کیسے پکاروں تجھے اور کیا نام لے کر ؟
بسو گے دل میں کیا ؟ اور کیا مقام لے کر
روبرو جو دیکھا تمہیں تو ہکے رھ گئے ھم
اب بھیجیں کس کے ہاتھ محبت کا پیغام دے کر؟
نامہ بر پے اعتبار نہین کہین دل نہ دے بیٹھے
دیکھ حسن تیرا جانا ! ھمارا کوئی سلام لے کر