Add Poetry

اجنبی ہو گئے

Poet: شفق By: Shafaq, Lahore

پھریوں ہوا کہ ہم اجنبی ہو گئے
کل تک جو تھے ایک دوسرے کی جان
اج وہ کیسے جدا ہو گئے
سمجھا نہ سکے دل کو کبھی
کیسے وہ اتنے مغرورہو گئے
ممکن ہےحا لات کا اثر ہو ان پر
بات یہ دل کو سمجھا کر خاموش ہو گئے
ہر بات کو ہر پل کو بھلا دیا اس نے
ایسا بھی کیا کہ ہوا کہ وہ اتنے غیر ہو گئے
آنکھ سےگرتےآنسو بھی نہ دیکھے اس نے
نہ سنائی دی فریاد ہماری
قصور ان کا نہیں ہے کوئ
جس دنیا میں رہتے ہیں
ویسے پتھر دل ہو گئے
اسے ڈر تھا اپنی رسوائ کا
اس لیے سر عام کہ نہ سکا
ہم فقط چار لوگوں میں
نام لے کر اس کا بد نام ہو گئے
قصور اس کا بھی نہیں مان لیتے ہیں
ہم ہی بد نصیبی کا شکار ہو گئے

Rate it:
Views: 313
29 Oct, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets