Add Poetry

کسی کی آنکھ بھی پُرنم نہیں ہے

Poet: Wasim ahmad Moghal By: Wasim Ahmad Moghal, Lahore

کسی کی آنکھ بھی پر نم نہیں ہے
ہمارا کوئی بھی ہمدم نہیں ہے
کسی کی زلف بھی برہم نہیں ہے
ہمارا کوئی بھی محرم نہیں ہے
بھڑک اُٹھیں گے تیرے دل میں شعلے
یہ آنسو ہیں کوئی شبنم نہیں ہے
اسے تم زندگی کہتے ہو یارو
کہ جس میں کوئی رنج و غم نہیں ہے
وہ قومیں خود ہی مر جاتی ہیں اک دن
کہ جن میں کوئی زیر و بم نہیں ہے
سفر میں کوئی دلچسپی نہ ہو گی
اگر رستوں میں پیچ و خم نہیں ہے
ستم سے یوں توجہ تو ملی ہے
ستم یہ ہے ستم پیہم نہیں ہے
نہ ہو جس کو گناہوں پر ندامت
وہ سب کچھ ہے مگر آدم نہیں ہے
یہ دل کے زخم ہیں اے میرے بھائی
اور ان کا کوئی بھی مرہم نہیں ہے
مجھے بھی سب نظر آتا ہے اِس میں
یہ میرا جام جامِ جم نہیں ہے
یہ میخانہ ہے میخانہ اے یارو
یہاں کوئی کسی سے کم نہیں ہے
 

Rate it:
Views: 444
26 Nov, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets