Add Poetry

بے یارو مدد گار ہوئے پھرتے ہیں

Poet: Sajid Bin Zubair By: Sajid Bin Zubair, Bahawalnagar

بے یارو مدد گار ہوئے پھرتے ہیں
راہِ عشق میں یارو ہم خوار ہوئے پھرتے ہیں

کبھی چُوم کر سجائے جاتے تھے سَر آنکھوں پر
اَب گلی گلی بازار ہوئے پھرتے ہیں

تول دیا عِشق نے بے مُول کر کے
جیسے تکڑی تکڑی میں اَخبار ہوئے پھرتے ہیں

روز کھلتے ہیں گُل رنگ برنگے بہاروں میں
ہم ہیں کہ ہر موسم میں اَشکبار ہوئے پھرتے ہیں

میری عاجزی بھی کچھ کام نہ آسکی
ہم عاجز بندے مولا تیرے گنہگار ہوئے پھرتے ہیں

بَھٹکے ہوئے ہم صِراط مُستقیم سے
ہجرِ آتش کے اَنگار ہوئے پھرتے ہیں

یوں کھایا عشقِ دیمک نے دامن کو میرے ساجد
جزائے محبت میں پُر اِسرار ہوئے پھرتے ہیں

Rate it:
Views: 805
25 Feb, 2020
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets