کسی پیار کے دشمن کو ، کبھی گر عشق ہو جائے
سنو! وہ عشق نبھانا کیا.. اس کو ذیب نہیں دیتا؟؟
کھا جاتی ہے الفتوں کو ... کچھ حالات کی سنگینی
ہر شخص ہی تو اب ارادۃً .. چاہ کر فریب نہیں دیتا
محبت میں بھی ہوتا ہے.....مکافات عمل یاروں
یہ وہ مسئلہ ہے جسکا حل کوئی ترکیب نہیں دیتا
میں قفس نشین ہوں یار نہ رکھنا مجھ سے امیدیں
جو وقت کے ہاتھ چھن جائے وہ پھر نصیب نہیں دیتا
مسافر توں اس رستے پر .... نہ ہی چل تو اچھا ہے
یہاں پر بکھرنے والے کو.... کوئی ترتیب نہیں دیتا