جاگتے رہنا اور جگاۓ رکھنا
پر دل کو اپنے بچاۓ رکهنا
وہ کہتا ہے چھوڑ دوں گا تمہیں
یعنی موت کا سہرہ سجاۓ رکھنا
یہ عين ممكن ہے کہ وہ لوٹ آۓ
سو آخری سانس بچاۓ رکھنا
ہوں برا سب سے اس زمانے میں
ہوا حکم کہ گناه چھپاۓ رکهنا
ہیں منافق بهی آستین میں مگر
ہے اپنی فطرت دل کو لگاۓ رکهنا
اپنی ماں سے سیکھا ہے یہ طور
جو بھی ہو اولاد کو ہنساۓ رکهنا
ہم کو معلوم ہے انجام لیکن راہیؔ
اپنی عادت ہے نظریں ملاۓ رکھنا