Add Poetry

وصل

Poet: عدیل By: Adeel, Lahore

کیوں نا آج اس کے شہر میں جایا جائے
مل بیٹھ کے رنجش کو مٹایا جائے

اس کے نینوں کے کاجل کو پوجا جائے
اس کی زلف کو ہتھیلی سے سہلایا جائے

اس کی قربت سے معطر کریں روح اپنی
اس کے لمس سے جسم کو گرمایا جائے

اس کے لبوں سے نکلتی شیرینی سے
غم دنیا سے پیچھا چھڑایا جائے

اس کی باہوں میں ڈالے اپنی باہیں
ان لمحات کو قیمتی بنایا جائے

اس کی مخمور آنکھوں میں ڈوب کر
شراب کا ایک دور چلایا جائے

اس کے مرمریں جسم کی تراش پر
غزل لکھی جائے، گیت سنایا جائے

 

Rate it:
Views: 340
30 Aug, 2020
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets