اسکی چشمِ فسوں خیز کا چمکتا جو خواب ہے حقیقت سے ہے بعید سراسر سراب ہے تِری پر سکون حیات میں تلاطم کیا ظہور یہی شکوہ میں نے بھیجنا اسکی جناب ہے ۔۔۔