کچھ لمحے ھوتے ھیں بالکل سراب جیسے یوں گزرجاتے ھیں دشت سے بن برسے گزر جاۓ سحاب جیسے ھاں یھ لمحے جوھوتے ھیں نیند میں خواب جیسے ان لمحوں کی یاد کبھی کبھی یوں ستاتی ھے زیست پے نازل ھو کوئ عذاب جیسے