ہو سکے تو میری حسرتوں کو شمار کرنا
کبھی تم بھی میری طرح مجھے پیار کرنا
جب نیند آغوش میں مسلسل بلاتی ہو
تب انتظار کہہ کر سونے سے انکار کرنا
ہر پل رہنا صرف میرے ہی خیالوں میں
لمحہ با لمحہ دل ہی دل میں اظہار کرنا
جب تمہیں معلوم ہو میں پلٹ کر نہیں آؤ گئی
تب سجدوں میں آنکھوں کو اشکبار کرنا
دل سے ُدعا آخر کیسے نکلتی ہے ؟
ٹوٹے ہوئے دل کو ُاٹھا کر فریاد یار کرنا
کبھی میں بھول جاؤں تمہیں تمہاری طرح
سنو ! پھر میری طرح مجھے یاد بے اختیار کرنا