Add Poetry

یہ ہجرتوں کا زمانا بھی کیا زمانا ہے

Poet: سید سروش آصف By: دانیال, Quetta

یہ ہجرتوں کا زمانا بھی کیا زمانا ہے
انہیں سے دور ہیں جن کے لیے کمانا ہے

خوشی یہ ہے کہ مرے گھر سے فون آیا ہے
ستم یہ ہے کہ مجھے خیریت بتانا ہے

ہمیں یہ بات بہت دیر میں سمجھ آئی
وہیں تو جال بچھا ہے جہاں بھی دانہ ہے

ہمیں جلا نہیں سکتی ہے دھوپ ہجرت کی
ہمارے سر پہ ضرورت کا شامیانہ ہے

نماز عید کی پڑھ کر میں ڈھونڈھتا ہی رہا
کہیں دکھے کوئی اپنا گلے لگانا ہے

وہیں وہیں لیے پھرتی ہے گردش دوراں
جہاں جہاں بھی لکھا میرا آب و دانہ ہے

Rate it:
Views: 924
25 Jan, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets