آؤ ایک بار بچپن کی طرح کھیلیں
Poet: Minhas By: Farasat ali, Lahoreآؤ ایک بار بچپن کی طرح ہنسی کریں
ایک بار پھرسے جی بھر کے مستی کریں
چلو کھیلتے ہیں چور سپائی ہم
یا پھر کھیلیں چھپا چھپائی ہم
یا پکڑیں تتلیاں شاخوں سے
اور رستہ روکیں بانہوں سے
یا پکڑتے ہیں جگنو راتوں میں
یا پھر رنگ لگائیں ہاتھوں میں
چلو ندیا کے اس پار جائیں
یا بیٹھ کے پھولوں کے ہار بنائیں
یا پھر بیٹھیں کچے آنگن میں
اور کاغذ کے بنا کر جہاز اڑائیں
اگر کچھ نہیں کرنا تو آو اتنا تو کریں
روٹھیں اک دوجے سے اور ٹیڑھے میڑھے منہ بنائیں
More Love / Romantic Poetry






