آؤ محبت سے نئے گھر کی بنیاد رکھتے ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

تم نے بے انتہا دیے تلخیوں کے تحفے
آؤ تمہارے تحفے تمہارے سامنے رکھتے ہے

بہت ہوئے اب سینے پے زخم میرے
آؤ اب لفظوں کے مرہم رکھتے ہے

تم خفاء ہو مجھ سے چلو خفاء ہی سہی
آؤ خوابوں میں لیکن دوستی رکھتے ہے

ہاں ! میری سوچیں ُجدائی سے بھی ڈرتی ہیں
آؤ سوچوں میں وصال رکھتے ہے

تلخیوں کے سہلاب نے توڑ دیے گھر سارے
آؤ محبت سے نئے گھر کی بنیاد رکھتے ہے

نیاء سال آ رہا ہیں آج ایک سال کے بعد لکی
آؤ کہ مل کر نئے سال میں قدم رکھتے ہے

Rate it:
Views: 493
31 Dec, 2012