آؤ محبت سے نئے گھر کی بنیاد رکھتے ہے
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaتم نے بے انتہا دیے تلخیوں کے تحفے
آؤ تمہارے تحفے تمہارے سامنے رکھتے ہے
بہت ہوئے اب سینے پے زخم میرے
آؤ اب لفظوں کے مرہم رکھتے ہے
تم خفاء ہو مجھ سے چلو خفاء ہی سہی
آؤ خوابوں میں لیکن دوستی رکھتے ہے
ہاں ! میری سوچیں ُجدائی سے بھی ڈرتی ہیں
آؤ سوچوں میں وصال رکھتے ہے
تلخیوں کے سہلاب نے توڑ دیے گھر سارے
آؤ محبت سے نئے گھر کی بنیاد رکھتے ہے
نیاء سال آ رہا ہیں آج ایک سال کے بعد لکی
آؤ کہ مل کر نئے سال میں قدم رکھتے ہے
More Love / Romantic Poetry






