ایک خواب سرہانے رکھ دو آج مجھ پہ عنایت کر دو
زرا چپکے سے خاموشی سے تم اظہار محبت کر دو
خود کو کر کے دیوانہ سا میرا پیار امر تم کر دو
میں پیاس میں ڈوبا صحرا ہوں تم مجھ کو سمندر کر دو
میں یوں ہی پھرتا ہوں دربدر تم خود کو منزل کر دو
کوئی خواب سرہانے رکھ دو تم مجھ پہ عنایت کر دو