Add Poetry

آج پھر تیرے ناوک نے تیر چلا ھو جیسے

Poet: Hassan Kayani By: Hassan Kayani, Leeds (UK)

آج پھر تیرے ناوک نے تیر چلا ھو جیسے
آج پھر جگر کی آزمائش طلب ھو جیسے

چلتے رھے ھم عشق بتاں میں خراماں خراماں
اک مسافررہگزر میں خاروں سے لہولہان ھو جیسے

مدتوں بعد آج اسنے ملاقات کا شرف بخشا ھے
گلوں کے غنچوں کی گلشن میں بہار ھو جیسے

زلف آوارہ اسکے رخ زیبا پر ایسے بکھر رھی ھے
گلوں سے باد نسیم اٹھکیلیاں کررھی ھو جیسے

بزم میں اسکی آمد تھی کہ ھم نے دیکھا
چراغوں سے روشنی بجھ چکی ھو جیسے

تڑپ تڑپ کر جس انداز میں پروانے نے عشق میں جان دی ھے
اسکے خون سے شمع کی لو اور بڑھک رھی ھو جیسے

حسن بلبل کے لہو نے گلاب کو سرخی دی ھے
خون انجم کی قربانی سے سحر طلوع ھو جیسے

Rate it:
Views: 563
06 Jun, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets