آج پھر میری اونچی اڑان ھے خیالوں کے پنک جائے گے کام سے کس نے پھونکی ھے چاھت کی ھوا کس نے محبت کے سائبان کا تن دیا مجھے آخر کو وہ کر گیا مجھے چاھت سے آشنا بیٹھی تھی جو بے روخی سے شان میں