کتنا عجیب دن وہ آخری ملاقات کا تھا
کہ صحرا میں برسنا جیے برسات کا تھا
دل میرا اداس آنکھیں اس کی بھی نم تھیں
دونوں مجبور ہم اور فیصلہ حالات کا تھا
میں خود تو غم سے چور تھا لیکن
خیال اک فقط اس زات کا تھا
وہ ٹوٹ کر بکھر نہ جائے وقاص
اور کچھ نہیں، بس دکھ اس بات کا تھا