چند راتیں ادھار دے دو
مجھ کو تھوڑا قرار دے دو
وقت رخصت ہے آن پہنچا
مجھ کو تھوڑا پیار دے دو
خالی مانگ ہے بکھرے گیسؤ
مجھ کو تھوڑا سنگھار دے دو
خزاں کا موسم چمن ہے ویراں
مجھ کو تھوڑا نکھار دے دو
میں ناں تجھ کو بھول پاؤں
مجھ کو تھوڑا اعتبار دے دو
پلکیں بھیگیں اور آنکھیں سنساں
مجھ کو تھوڑا خمار دے دو