Add Poetry

آغوشِ تنہائی اب تک پریشاں تھا کیا تھا

Poet: jahanzab kunjahi By: jahanzeb kunjahi, gujrat

آغوشِ تنہائی اب تک پریشاں تھا کیا تھا
رگوں میں مثلِ آب رواں تھا کیا تھا

خود کام نہ تھا با وفا تھا نِسترن تھا
نازُک تن تھا گلشنِ قلب و جاں تھا کیا تھا

چشمِ عالم میں تھا کے وہم تھا یا سپنا تھا
اِدھر تھا کے اُدھر تھا کبھی یہاں کبھی وہاں تھا کیا تھا

ہر دل کی تمنّا تھا ہر آنکھ کا نورِ نظر تھا
زمیں پہ منوّر کے اُفق پہ فروزاں تھا کیا تھا

مرا رقص تھا مری چاہتِ بے خودی تھا
مری پکار تھا کے مرا نام و نشاں تھا کیا تھا

جہاں میں تھا وہاں میں نہ تھا وہ تھا
لا عِلم ہوں عشق تھا کے یزداں تھا کیا تھا

Rate it:
Views: 399
01 Nov, 2013
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets