شب بھر آنسو میرے نکلتے رہے
نکلتے آنسو ئوں کو ہم ملتے رہے
ملی ہے کس خطا کی سزا مجھے
ہم تڑپتے رہے زخم بڑھتے رہے
نہ جانے کہاں ہے میرا صنم
شب بھر اسے ہم ڈھونڈتے رہے
دی صدا ہم نے اس بے وفا کو
نہ رکا وہ ہم صدا دیتے رہے
کیے اس نے ہم پر جتنے ستم
خاموشی سے ہم سہتے رہے
وہ روٹھ کر چلا گیا شاکر
گیت اس کے پھر بھی ہم گاتے رہے