آنکھوں میں اب نمی نہیں ہوتی
Poet: Fazlul Hasan By: F.H.Siddiqui, Lucknow آنکھوں میں اب نمی نہیں ہوتی 
 کیفیت شبنمی نہیں ہو تی
 
 آزمائے طبیب دل سا ر ے 
 درد دل میں کمی نہیں ہو تی
 
 اور رہتے ذرا وہ پہلو میں 
 گر یہ با ر ش تھمی نہیں ہوتی
 
 بات کرتے جو صاف دل سے تم 
 لہجے میں بر ہمی نہیں ہو تی
 
 اچھا ہوتا اگر یہ خود غر ضی 
 خصلت آ د می نہیں ہو تی
 
 کرنا ہے تو سدا نبھا ؤ بھی 
 دوستی مو سمی نہیں ہو تی
 
 کوئ ہستی بجز خدا کے حسن 
 با خد ا د ا ئمی نہیں ہو تی
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 