آنکھوں میں اب نمی نہیں ہوتی
کیفیت شبنمی نہیں ہو تی
آزمائے طبیب دل سا ر ے
درد دل میں کمی نہیں ہو تی
اور رہتے ذرا وہ پہلو میں
گر یہ با ر ش تھمی نہیں ہوتی
بات کرتے جو صاف دل سے تم
لہجے میں بر ہمی نہیں ہو تی
اچھا ہوتا اگر یہ خود غر ضی
خصلت آ د می نہیں ہو تی
کرنا ہے تو سدا نبھا ؤ بھی
دوستی مو سمی نہیں ہو تی
کوئ ہستی بجز خدا کے حسن
با خد ا د ا ئمی نہیں ہو تی