تیری آنکھیں گم سم آنکھیں ہر پل رہتی ہیں پرنم آنکھیں جلتی چمکتی رہتی تھی جو آج ہیں کیوں وہ مدہم آنکھیں تیری آنکھیں سب سے جدا ایسی ہوتی ہیں کم آنکھیں تیری کیا تعریف کرو میں چہرہ غزل اور نیلم آنکھیں