بھلائے نہیں بھولتی وہ یادیں تمھاری
وہ لہجہ تمھارا، وہ آنکھیں تمھاری
چلی آتی ہیں نیند میں دستک دے کر
خوابوں میں آنے کی وہ باتیں تمھاری
وہ کہنا مجھ کو نہ بھول سکو گے کبھی
مجھ پہ مر مٹنے کی وہ ادائیں تمھاری
جی رہے ہو تنہا تم بھی اپنی انا میں
کہو کٹتی ہیں کیسے راتیں تمھاری
چھوڑ گئے تھے جن کے واسطے ہمیں
کہو کیسی ہیں وہ دلربائیں تمھاری
نکلا نہ کرو یوں سر راہ کہ اب
آئیں گے لینے کیسے بلائیں تمھاری