آپ اتنا میرے قریب ہوئے (گیت)
Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistanاتفاقات کچھ عجیب ہوئے
 آپ اتنا مرے قریب ہوئے
 
 یہ خبر نہ تھی آپ میرے لیے
 اپنی پلکیں بچھائے بیٹھے ہیں
 دھڑکنوں میں ہے نام بس میرا
 مجھ کو دل میں بسائے بیٹھے ہیں
 
 کتنے اچھے مرے نصیب ہوئے
 آپ اتنا مرے قریب ہوئے
 
 ڈھونڈتا تھا وفا زمانے میں
 کوئی بھی نہ وفا شعار ملا
 پیار چاہا تو بس ملی نفرت
 پھول مانگا تو مجھ کو خار ملا
 
 لوگ ہر دور میں رقیب ہوئے
 آپ اتنا مرے قریب ہوئے
 
 زندگی نے سکون پا ہی لیا
 آپ آئے بہار آئی ہے
 پیار پا کر یہ لگ رہا ہے مجھے
 جیسے قسمت قرار لائی ہے
 
 چھو کے دل کو مرے حبیب ہوئے
 آپ اتنا مرے قریب ہوئے
 
 دل میں شہنائیاں سی بجنے لگیں
 نور برسا رہی ہے رات حسیں
 آج تنہائی بھی ہے موقع بھی
 آج مدہوش ہو نہ جاؤں کہیں
 
 ایک دوجے کے ہم نصیب ہوئے
 آپ اتنا مرے قریب ہوئے
 
 اتفاقات کچھ عجیب ہوئے
 آپ اتنا مرے قریب ہوئے
More Love / Romantic Poetry






