کس قدر دل یہ بیقراں ہے، آپ کیا جانیں
ضبط میں بھی، آہ و فغاں ہے، آپ کیا جانیں
کس قدر دردناک ہے، حیات کا سفر
کارواں کیسے رواں ہے، آپ کیا جانیں
اُدھر تم، ادھر ہم ہیں بے قرار
کس قدر سخت یہ امتحاں ہے، آپ کیا جانیں
ہر اِک صفحہ ہے منتشر، ہماری حیات کا
کیسے عجب یہ داستاں ہے، آپ کیا جانیں
دُوریوں کے علاوہ بھی بہت
فاصلہ ہمارے درمیاں ہے، آپ کیا جانیں
زخمِ جگر ہیں بہت
دوستوں کے ہاتھوں میں نمکداں ہے، آپ کیا جانیں
صرف دامن ہی نہیں
چاک یہ سارا گریباں ہے، آپ کیا جانیں
آپ تو دُور ہم سے بیٹھے ہو
ہم ہیں اور شامِ ہجراں ہے، آپ کیا جانیں
جو کہتے ہیں کر دیکھاتے ہیں
یہ ہماری زُباں ہے، آپ کیا جانیں
بُرگزیدہ نہیں تو کیا ہُوا
خُدا ہم پہ مہرباں ہے، آپ کیا جانیں
آپ کے آنے سے یہ عالم ہی نہیں
عمران(مانو؎) کس قدر شاداں ہے،آپ کیا جانیں
آپ کے جانے سے صرف دل ہی نہیں
اُجڑا یہ سارا آشیاں ہے، آپ کیا جانیں
ہم اور آپ الگ الگ تو نہیں
دو جسم اِک جاں ہیں، آپ کیا جانیں
ہمارے مِلن سے غیر ہی نہیں
اپنے بھی حیران، پریشاں ہیں، آپ کیا جانیں