آپ کی زلف کھل گئی ہو گی

Poet: انور جمال انور By: انور جمال انور , karachi

پھر وہی زلف کھل گئی ہو گی
ریشمی زلف کھل گئی ہو گی

ایسے ہی تو فضا نہیں مہکی
آپ کی زلف کھل گئی ہو گی

رات بھر نیند آئی ہو گی کسے
جب کوئی زلف کھل گئی ہو گی

آج برسا جو ٹوٹ کر بادل
سرمئی زلف کھل گئی ہو گی

اس کو ملفوف دیکھ کر یکدم
شوق کی زلف کھل گئی ہو گی

آ گئی ہو گی ہاتھ انور کے
سر چڑھی زلف کھل گئی ہو گی

Rate it:
Views: 555
13 May, 2013