آگ پانی میں
Poet: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati By: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati, Hyderabad, Pakistanلگائی آگ کس نے اسطرح بے لاگ پانی میں
جدھر دیکھو نظر آتی ہے ہرسو آگ پانی میں
کرشمہ ہے کسی کے آتشیں رخسار کا شاید
لگائی اسطرح کس نے ہے آخر آگ پانی میں
ہیں زلفیں اُس پری وش کی نہ کھاؤ خوف تم ان سے
نظر آتے ہیں لہراتے ہوئے جو ناگ پانی میں
اِدھر بھی اشک آنکھوں میں اُدھر بھی اشک آنکھوں میں
اِدھر بھی آگ پانی میں اُدھر بھی آگ پانی میں
بھروسہ کچھ نہیں اس کا دغا دے جائے کب ہم کو
یوں سمجھو زندگی کو تم، کہ جیسے جھاگ پانی میں
ترنم ہو وہ جھرنوں کا کہ سرگوشی ہو لہروں کی
دلِ حساس نے یاسر سنے ہیں راگ پانی میں
More Love / Romantic Poetry






