اتنا رویا جا سکتا ہے دامن دھویا جا سکتا ہے لمحوں کی ترتیب بنا کر وقت پرویا جا سکتا ہے دھرتی ٹھنڈی پڑ سکتی ہے سورج بویا جا سکتا ہے عشق کی شدت بڑھ جانے پر آگ پہ سویا جا سکتا ہے