Add Poetry

آیتِ جاں سے درِ دل کو اُجالے رکھوں

Poet: ورد بزمی By: ورد بزمی, اسلام آباد

آیتِ جاں سے درِ دل کو اُجالے رکھوں
مثلِ تعویذ گلے میں اُسے ڈالے رکھوں

اُسکے آنچل کی مہک چھونے لگی میرا بدن
اپنی بانہوں میں ہواؤں کو سنبھالے رکھوں

آ! مرے چاند نہ کھا جائے ستاروں کی نظر
میں ترے گِرد مناجات کے ہالے رکھوں

گو ! میں خود زخم سراپا ہوں جو تُو آئے تو
تیرے زخموں پہ لبِ وصل کے گالے رکھوں

جب تلک سانس قلم لیتا رہے لکھتا رہوں
یونہی غزلوں میں ترے حسن کو ڈھالے رکھوں

پہلے دن تُونے جب اقرار کیا تھا جاناں
اپنی راتوں میں اُسی دن کے حوالے رکھوں

رنگ و خوشبو سے سجانا ہے ہر اک رستے کو
وَرد رکھوں تری راہوں میں کہ لالے رکھوں

Rate it:
Views: 959
06 Jun, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets