ابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
مسکرانے کی ، نظر ملانے کی
زلف گرانے کی ، بات چھپانے کی
ابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
جادو چلانے کی ، دل جلانے کی
عاشق بنانے کی ، حسن سجانے کی
ابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
کون بناتا ہے ؟ کون سکھاتا ہے؟
کون سجاتا ہے ؟ کون بتاتا ہے؟
ابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
اداؤں سے ، وفاؤں سے
ہواؤں سے ، دعاؤں سے
مانگ لوؤں تجھے ، چھین لوؤں تجھے
تجھے تجھ سے ، اور جوڑ لوؤں
میں نہالؔ جی ۔۔۔۔۔ تجھے خود سے