ابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL , Gujranwalaابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
 مسکرانے کی ، نظر ملانے کی
 زلف گرانے کی ، بات چھپانے کی
 ابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
 جادو چلانے کی ، دل جلانے کی
 عاشق بنانے کی ، حسن سجانے کی
 ابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
 کون بناتا ہے ؟ کون سکھاتا ہے؟
 کون سجاتا ہے ؟ کون بتاتا ہے؟
 ابھی عمر ہی کیا تھی اُس کی کہ ادائیں سیکھ گئی
 اداؤں سے ، وفاؤں سے
 ہواؤں سے ، دعاؤں سے
 مانگ لوؤں تجھے ، چھین لوؤں تجھے
 تجھے تجھ سے ، اور جوڑ لوؤں 
 میں نہالؔ جی ۔۔۔۔۔ تجھے خود سے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 