یہ مشکل وقت ٹلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
سماں ظالم بدلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
میری حیثیت، وقت، وقعت سب بدل چکا
تمہارا وقت بدلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
وہ دل جو ایک لمحے میں میرا دشمن ہے بن بیٹھا
اسے تم سے بدلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
صرف موسم نہیں جاناں رویے بھی بدلتے ہیں
پذیرائی کے ڈھلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
وہی ظالم وہی منصف بنے اپنی کچہری میں
جہاں ان کا بدلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
وہی میرا خدا بھی ہے کہ جس پر ناز ہے تم کو
نقابوں کے اترنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے
مناؤ جشن ہنسو کھیلو ابھی مستی کاموسم ہے
میری مشکل کے ٹلنے میں ابھی کچھ وقت باقی ہے