اب اپنے دل پے کہاں اختیار رہتا ہے
Poet: پلک محروم By: PALAK-MAHROOM, India, Bihar, Gopalganjاب اپنے دل پے کہاں اختیار رہتا ہے
میری آنکھوں کو تیرا انتظار رہتا ہے
آؤگے مڑکے کبھی پھرسے میری راہوں میں
میرے دل کو یہ اعتبار رہتا ہے
کیسے جی پائیں گے بچھڑ کے ہم تم سے
بس یہی سوچ کے دل بے قرار رہتا ہے
کچھ بھی یاد نہیں سوائے تیرے مجھے
میری یادوں کو بس تیرا بچار رہتا ہے
تیری تلاش میں ہی اٹھتی ہیں، اپنی نظر
یہ دل تمھارا ہے، تم پے نثار رہتا ہے
بھول کے بھی نہ بھولا پائیں ہیں یادیں انہیں
ہر گھڑی آنکھوں میں بس چہرائے نگار رہتا ہے
More Love / Romantic Poetry






