جب تُو میری تھی۔
مجھے خط لکھا کرتی تھی۔
مجھے سوچا کرتی تھی۔
مجھے چاہا کرتی تھی۔
مجھے دیکھا کرتی تھی۔
جب پیار تُو مجھ سے کرتی تھی۔
کیا حقیقت تھی یا وہ دھوکا تھا۔
تُو وہ نہیں تھی جو میں نے سوچا تھا۔
اب مانا کہ تجھ پے حق نہیں میرا
اب مانا کہ تُو کسی اور کی ہے۔
اب مانا کہ میں تنہا ہوں مگر
کیا تب تُو میرے ساتھ تھی۔
چاندنی راتوں کی وہ جو معلاقات تھی۔
جھوٹ تھی یا وہ سچ تھی۔
جو وقت تُو نے میرے ساتھ گزارہ
کیا صرف وہ وقت گزاری تھی۔
یا جوانی کی وہ بُھول تمہاری تھی۔
وہ جو محبت کی خماری تھی۔
کیا جھوٹ وہ ساری تھی۔
سوال یہ نہیں اب کیا خیال ہے
سوال یہ ہے کہ تب کیا خیال تھا۔
کیا تیرے دل میں اُس وقت نہال تھا۔
تیرے دل میں محبت تھی، پیار تھا۔
تیرا دل شاد تھا یا بے قرار تھا۔
اب کی چھوڑ اُس پل کی بتا۔۔۔۔۔
اب کی چھوڑ اُس پل کی بتا۔۔۔۔۔