احساس جرم سا لگتا ہے محبت کرنا
کتنا مشکل ہے تمہاری چاہت کرنا
ہاتھوں میں تھام کر ہاتھ تمہارا
کتنا مشکل ہے کسی کی امانت کرنا
جب ملوں تو نظر جھکا کر ملنا
کتنا مشکل ہے خود سے بغاوت کرنا
آرزو ہے تمہیں بھول جاؤں لیکن
کتنا مشکل ہے خود پر عنایت کرنا
تم با وفا ہو دنیا کہتی ہے لیکن
کتنا مشکل ہے مجھ سے روایت کرنا
اے خدا خلوص نیت کے باوجود
کتنا مشکل ہے دلوں پر حکومت کرنا
جس سفر میں نہ ہو تو میرا ہمسفر
کتنا مشکل ہے ایسی مسافت کرنا
جس درخت پر ہو پیلے پتوں کا بسیرا
کتنا مشکل ہے اس کی خفاظت کرنا
یہ دنیا اور اس کی فرسودہ روایات
کتنا مشکل ہے ان کو ملامت کرنا
کس قدر مصائب جھیلے ہیں میں نے
کتنا مشکل ہے تم سے شکایت کرنا
یہ تعظیم محبت کیسی ہے سحر
کتنا مشکل ہے تم سے وضاحت کرنا