نشے میں چور بیٹھے ہیں بڑے مغرور بیٹھے ہیں وہ بزم یار میں دیکھو ہوئے مجبور بیٹھے ہیں بنے ہیں رونق محفل نظر ہم پہ بھی رکھتے ہیں دلوں میں قربتیں اتنی بظاہر دور بیٹھے ہیں